Brailvi Books

والدہ کانافرمان امام کیسے بنا؟
1 - 32
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
درودشریف کی فضیلت 
	اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کے مَحبوب، دانائے غُیُوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم فرماتے ہیں : ’’جومجھ پرایک باردُرودبھیجے اﷲتعالیٰ اُس پر دس بار رَحْمت نازِل فرمائے گا۔‘‘(مسلم،کتاب الصلاۃ،باب الصلاۃعلی النبی۔۔۔الخ،ص۲۱۶،حدیث :۴۰۸)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!		صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
{1}والدہ کانافرمان امام کیسے بنا؟
	تحصیل حضرو (ضلع اٹک ، پنجاب پاکستان) کے محلہ گلشن عطار کے مقیم اسلامی بھائی اپنی خزاں رسیدہ زندگی میں آنے والی مدنی بہار کچھ اس طرح بیان کرتے ہیں ، تبلیغِ قرآن و سنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے مشکبار مدنی ماحول سے وابستہ ہونے سے پہلے میری زندگی گناہوں کی نذر ہو رہی تھی، نمازیں قضاء کرنا تو گویا میرے نزدیک کوئی عیب ہی نہ تھا، اس کے علاوہ فلمیں ڈرامے دیکھنا، گانے باجے سننا میرا محبوب ترین مشغلہ تھا، جھوٹ، غیبت چغلی، طعنہ زنی، وعدہ خلافی، بدنگاہی، مسلمانوں کی دل آزاری اور نام بگاڑنا وغیرہ